سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے عوامی ورکرز پارٹی کا مارچ

مارچ کی قیادت کرنے والے عوامی ورکرز پارٹی کے مرکزی جنرل سیکریٹری بخشل تھلو نے انڈپینڈنٹ اردو کو ٹیلی فون پر بتایا کہ ’سیلاب کے متعلق سندھ حکومت کے اعداد و شمار بھی درست نہیں بتائے ہیں۔ سندھ میں سیلاب سے ایک کروڑ افراد متاثر ہوئے ہیں جنہیں ریسکیو کرنے میں حکومت ناکام ہوئی ہے۔

ان کے مطابق: ’ریلیف کے دوران ہیلتھ ایمرجنسی کے نام پر کچھ نہیں کیا گیا۔ سیلاب زدگان کو خیمے، مچھردانیاں اور ادویات میسر نہیں کی گئیں۔ ایک فرد تین تین بار ملیریا سے متاثر ہوا۔ سندھ کے لوگ گذشتہ 12 سالوں کے دوران تین بار متاثر ہوئے، مگر ان کے لیے کوئی منصوبہ بندی نظر نہیں آتی۔‘

عبدالرشید چنا کے مطابق: ’سندھ حکومت نے ریلیف کا بہترین کام کیا ہے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے کے سیلاب متاثر تمام اضلاع کا خود اپنی کابینہ کے ساتھ دورہ کرکے امدادی کاموں کا جائزہ لیا ہے۔ سیلاب سے متاثر افراد کے گھروں کی تعمیر کے لیے عالمی بینک کے ساتھ 110 ارب روپوں کا منصوبہ شروع کیا ہے۔‘

Leave a Comment