سوات: حق مہر کی جائیداد کے لیے بوسنیا کی خاتون عدالت میں

’میں نے سوات سے تعلق رکھنے والے بخت کرم نامی شخص سے بوسنیا میں شادی کی۔ وہ وہاں پر ملازمت کرتے تھے۔ میرے شوہر کینسر کی وجہ سے چل بسے اور اب شوہر کے بچے اور رشتہ دار مجھ سے میری حق مہر کی جائیداد چھیننے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘

انہوں نے بتایا: ’خاتون نے درخواست میں اپنے شوہر کے بیٹے، دو رشتہ داروں اور خوازہ خیلہ کے ریوینیو آفیسر کو فریق بنایا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ ان کی حق مہر کی جائیداد فوری طور پر ان کے نام ٹرانسفر کی جائے کیونکہ اس جائیداد کے سٹامپ پیپرز خاتون کے پاس موجود ہیں۔‘

خاتون کی جانب سے دائر درخواست (جس کی کاپی انڈپینڈنٹ اردو کے پاس موجود ہے) میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ان کے شوہر سوئٹزر لینڈ کے تعاون سے جاری خیبر پختونخوا کے ایک منصوبے میں ملازت کرتے تھے، جو بعد میں کینسر میں مبتلا ہوگئے۔

Leave a Comment